Thursday, October 1, 2015

ناموس رسالت پر ایک بچے کا حیران کُن جذبہ و جواب، بڑے بڑے لوگ دیکھتے رہ گئے

0 comments
ناموس رسالت پر ایک بچے کا حیران کُن جذبہ و جواب، بڑے بڑے لوگ دیکھتے رہ گئے

تحریک ختم نبوت 1953ء؁ کے ضمت میں مولانا اللہ وسایا صاحب رقمطراز ہیں۔
وہ افسر جو کراچی میں ان لاریوں پر ڈیوٹی دیتے تھے جو کراچی کے رضاکاروں کو لاری میں بھر بھر کر دور دراز سنسان علاقوں میں چھوڑ آتے تھے ان میں سے ایک افسر پر تحریک میں شامل ہونے والے دس بارہ سال کی عمر کے بچے کے پاکیزہ جذبات کا بڑا گہرا اثر تھا۔
اس واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے پولیس افسر نے بتایا کہ جب ہم رضاکاروں کو آٹھ دس میل کے فاصلے پر اتار رہے تھے تو ان میں ایک چھوٹا سا بچہ بھی تھا وہ آخری دم تک ختم نبوت زندہ باد کے نعرے لگارہا تھا جب رضاکاروں کو اتار کر لاری واپس ہونے لگی تو افسر مذکور جو خود بھی صاحب اولاد تھے نے بچے کی طرف دیکھا اور کہنے لگا آؤ بیٹا تم لاری میں واپس سوار ہو جاؤ۔
بچے نے جواب دیا وہ کیوں؟ افسر نے کہا کہ تم بچے ہو اتنا لمبا سفر ، بھوک ، پیاس کیسے برداشت کرسکو گے تھک جاؤ گے؟ آؤ ہم تمہیں شہر میں اتار دیں گے۔
بچے نے بڑی جرآت سے جواب دیا کہ میرے ساتھ اتنا لمبا سفر کس طرح کریں گے میں تو قید ہونے کے لئے آیا تھا میری اماں نے مجھے اجازت دی کہ جاؤ آپﷺ کے نام پر مسلمان قربان ہورہے ہیں تم بھی جاؤ میں تو اماں کی اجازت سے آیا ہوں مگر تم ہمیں قید نہیں کر رہے ہو بلکہ شہر سے باہر چھوڑ کر جارہے ہو۔ بچے نے بات ختم کرتے ہی پھر سے نعرہ لگایا"تاج و تخت ختم نبوت زندہ باد"۔
پولیس افسر نے لاری والے کو کہا کہ چلو بھئی یہ بچہ نہیں مانتا۔ ابھی لاری چالیس بچاس گز ہی چلی ہو گی کہ پولیس افسر کو پھر خیال آیا کہ معصوم بچہ اتنا طویل سفر کیسے کر سکے گا۔ انسانی ہمدردی، اسلامی ہمدردی یا پدرانہ شفقت کے جذبات نے پھر مجبور کیا۔ پولیس افسر نے لاری رکوادی اور پیدل واپس آکر بچے سے پھر کہا آؤ بیٹا ضد نہیں کیا کرتے ساتھی رضاکاروں نے بھی بچے کو سمجھایا کہ بیٹا تم واپس چلے جاؤ ہم تو تمہیں شہر ہی میں منع کرتے تھے مگر تم اچھل کر لاری میں سوار ہو گئے تھے اب تم واپس چلے جاؤ۔
بچہ بگڑ کر بولا! آپ زیادہ ایماندار ہیں اور مجھے آپ کمزور سمجھتے ہیں بہرحال وہ بچہ واپسی کے لیے نہیں مانا۔
(گستاخ رسول ﷺ کا عبرتناک انجام ص 56، مصنف: مولانا ارسلان بن اختر میمن)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔