Tuesday, July 28, 2015

قادیانی مسلمانوں کو کیا سمجھتے ہیں

0 comments
قادیانی مسلمانوں کو کیا سمجھتے ہیں

احمدی حضرات کا کہنا ہے کہ ہم تمام دینی امور نماز، روزہ وغیرہ مسلمانوں کے طریقے کے مطابق ادا کرتے ہیں اور سو سال میں ہماری اچھی خاصی تعداد ہو گئی ہے پھر ہمیں کافر کیوں کہا جاتا ہے؟ جب احمدی دوستو سے یہ سوال کیا جاتا ہے کہ دنیا کے ایک ارب بیس کروڑ مسلمان کم و بیش جو دین اسلام پر چل رہے ہیں آپ (احمدی حضرات) ان کو کافر اور حرامی کیوں کہتے ہیں اور ان کے خلاف بدترین زبان کیوں استعمال کرتے ہیں تو اس کا جواب نہیں دیا جاتا الٹا Love for All, Hatred for None کا نعرہ بلند کیا جاتا ہے۔ احمدی حضرات کے عقائد اور تحریرات میں مسلمانوں کے ساتھ شادی بیاہ سے لیکر جنازہ اور تدفین تک جملہ معاملات میں بائیکاٹ کا حکم ہے اور بھرپور زور دیا گیا ہے کہ مسلمانوں سے کسی قسم کا معاملہ نہ رکھیں۔ حوالہ جات ملاحظہ فرمائیں۔
(1)”اور جو ہماری فتح کا قائل نہیں ہو گا تو صاف سمجھا جاوے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں۔“
(انوار اسلام صفحہ 30، روحانی خزائن جلد 9 صفحہ 31 از مرزا غلام احمد قادیانی)
(2) ترجمہ: ” میری ان کتابوں کو ہر مسلمان محبت کی نظر سے دیکھتا ہے اور اس کے معارف سے فائدہ اٹھاتا ہے اور میری تصدیق کرتا ہے اور اسے قبول کرتا ہے۔ مگررنڈیوں(بد کار عورتوں) کی اولاد نے میری تصدیق نہیں کی۔“
(آئینہ کمالات اسلام صفحہ 547-548، روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 547-548 از مرزا غلام احمد قادیانی)
(3) ”دشمن ہمارے بیابانوں کے خنزیر ہو گئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئی ہیں“
(نجم الہدی صفحہ 53، روحانی خزائن جلد 14 صفحہ 53)
(4) ”جو میرے مخالف تھے انکا نام عیسائی اور یہودی اور مشرک رکھا گیا“
(نزول المسیح(حاشیہ) صفحہ 4، روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 382)
(5) ”اور مجھے بشارت دی ہے کہ جس نے تجھے شناحت کرنے کے بعد تیری دشمنی اور تیری مخالفت اختیار کی، وہ جہنمی ہے۔“
(تذکرہ مجموعہ الہامات صفحہ 168 طبع دوم از مرزا غلام احمد)
(6) ”خدا تعالی نے مجھ پر ظاہر کیا ہے کہ ہر ایک شخض جس کو میری دعوت پہنچی اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا وہ مسلمان نہیں۔“
(تذکرہ مجموعہ الہامات صفحہ 600 طبع دوم از مرزا غلام احمد)
(7) ”ہر ایک ایسا شخص جو موسی(علیہ السلام) کو مانتا ہے لیکن عیسی(علیہ السلام) کو نہیں مانتا، یا عیسی(علیہ السلام) کو مانتا ہے مگر محمد صلی اللہ علیہ و سلم کو نہیں مانتا اور یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتا ہے پر مسیح موعود کا نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے“
(کلمۃ الفضل صفحہ 110 از مرزا بشیر احمد ایم اے ابن مرزا غلام احمد قادیانی)
(8)”کُل مسلمان جو حضرت مسیح موعود(مرزا صاحب) کی بیعت میں شامل نہیں ہووے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود(مرزا صاحب) کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں میں مانتا ہوں یہ میرے عقائد ہیں۔“
(آئینہ صداقت صفحہ 35، انوار العلوم جلد 6 صفحہ 110 از مرزا بشیر الدین محمود ابن مرزا غلام احمد قادیانی)
(9)”ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم غیر احمدیوں کو مسلمان نہ سمجھیں اور نہ ان کے پیچھے نماز پڑھیں کیونکہ ہمارے نزدیک وہ خدا تعالی کہ ایک نبی کے منکر ہیں۔“
(انوارِ خلافت صفحہ 90 از مرزا محمود احمد)
(10)”غیر احمدی مسلمانوں کا جنازہ پڑھنا جائز نہیں حتی کہ غیر احمدی معصوم بچے کا بھی جائز نہیں۔“
(انوارِ خلافت صفحہ 93 از مرزا محمود احمد)
(11)”صبر کرو اور اپنی جماعت کے غیر کے پیچھے نماز مت پڑھو۔ بہتری اور نیکی اسی میں ہے اور اسی میں تمھاری نصرت اور فتح عظیم ہے اور یہی اس جماعت کی ترقی کا موجب ہے۔ دیکھو دنیا میں روٹھے ہوئے اور ایک دوسرے سے ناراض ہونے والے بھی اپنے دشمن کو چار دن منہ نہیں لگاتے اور تمھاری ناراضگی اور روٹھنا تو خدا کے لیے ہے۔ تم اگر ان میں رلے ملے رہے تو خدا تعالی جو خاص نظر تم پر رکھتا ہے، وہ نہیں رکھے گا۔“
(ملفوظات احمدیہ جلد اول صفحہ 525 از مرزا غلام احمد قادیانی)
(12)”آپ(مرزا صاحب) کا ایک بیٹا فوت ہو گیا جو آپ کی زبانی طور پر تصدیق بھی کرتا ہے، جب وہ مرا تو مجھے یاد ہے آپ ٹہلتے جاتے اور فرماتے کہ اس نہ کبھی شرارت نہ کی تھی.....لیکن آپ نے اس کا جنازہ نہ پڑھا۔ حالانکہ وہ اتنا فرمابردار تھا کہ بعض احمدی بھی اتنے نہ ہوں گے۔ آپ کی مرضی ہے، اسی طرح کریں۔ لیکن باوجود اس کے جب وہ مرا آپ نے اس کا جنازہ نہ پڑھا۔“
(انوارِ خلافت صفحہ 91 از مرزا بشیر الدین محمود)
(13)”ایک اور بھی سوال ہے کہ غیر احمدیوں کو لڑکی دینا جائز ہے یا نہیں۔ حضرت مسیح موعود(مرزا غلام احمد قادیانی) نے اس احمدی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے جو اپنی لڑکی غیر احمدی کو دے۔ آپ سے ایک شخص نے بار بار پوچھا اور کئی قسم کی مجبوریاں کو پیش کیا۔ لیکن اپ نے اس کو یہی فرمایا کہ لڑکی کو بٹھائے رکھو لیکن غیر احمدیوں کو نہ دو۔ آپ کی وفات کے بعد اس نے غیر احمدیوں کو لڑکی دے دی تو حضرت خلیفہ اول نے اس کو احمدیوں کی امامت سے ہٹا دیا اور جماعت سے خارج کر دیا۔ اور اپنی خلافت کے چھ سالوں مین اس کی توبہ قبول نہ کی۔ باوجود یہ کہ وہ بار بار توبہ کرتا رہا۔“
(انوارِ خلافت صفحہ 93-94 از مرزا بشیر الدین محمود ابن مرزا غلام احمد قادیانی)
(14)”ہم تو دیکھتے ہیں کہ حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) نے غیر احمدیوں کے ساتھ صرف وہی سلوک جائز رکھا ہے جو نبی کریم ﷺ نے عیسائیوں کے ساتھ کیا۔ غیر احمدیوں سے ہماری نمازیں الگ کی گئیں۔ ان کو لڑکی دینا حرام قرار دیا گیا۔ ان کے جنازے پڑھنے سے روکا گیا۔ اب باقی کیا رہ گیا جو ہم ان کے ساتھ مل کر کر سکتے ہیں۔ دو قسم کے تعلقات ہوتے ہیں ایک دینی دوسرا دنیوی۔ دینی تعلق کا سب سے بڑا ذریعہ عبادت کا اکٹھا ہونا ہے اور دنیوی تعلق کا بھاری ذریعہ رشتہ و ناطہ ہے۔ سو یہ دونوں ہمارے لیے حرام قرار دیئے گئے۔“
چیلنج

ہمارا چیلنج ہے کہ جماعت احمدیہ کہ پاس ان حوالہ جات کا کوئی مثبت جواب نہیں۔ بھولے بھالے احمدی حضرات کو جماعت احمدیہ اصل حقائق سے دور رکھتی ہے۔ اس لئے ہم نے اس موضوع پر تحریر کردہ تمام حوالہ جات جماعت احمدیہ کی اصل کتب سے سکین(Scan) کرکے ساتھ دے دیئے ہیں۔ تمام حوالہ جات درست ہیں اور کوئی بڑے سے بڑا مربی بھی ان حوالہ جاتا کو غلط ثابت نہیں کر سکتا۔ اگر حوالہ جات غلط ثابت ہوں تو ایک کروڑ روپیہ انعام دیا جائے گا۔
دعوت غور و فکر/ اپیل
احمدی حضرات سے درخواست ہے کہ وہ تمام حوالہ جات کی تصدیق کے بعد Love for All, Hatred for None کا نعرہ لگانا بند کر دیں۔ دوسروں کو بیوقوف بنانا بند کر دیں اور خود بھی اپنے مربیوں کے ہاتھوں بیوقوف نہ بنیں اور اپنے اندر حق کو قبول کرنے کا حوصلہ پیدا کریں۔


اس آرٹیکل کو اپنی ویب سائیٹ پہ لگانے کے لیے یہ کوڈ ایچ ٹی ایم ایل میں استعمال کریں
<iframe src="https://www.slideshare.net/slideshow/embed_code/key/kH2Mh5PDfbxI37" width="476" height="400" frameborder="0" marginwidth="0" marginheight="0" scrolling="no"></iframe>

اس آرٹیکل کو یہاں سے آنلائن پڑھیں



































0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔