Tuesday, June 30, 2015

عقیدہ حیات عیسیؑ اور مجددین امت (حافظ ابونعیمؒ کا عقیدہ)

0 comments
عقیدہ حیات عیسیؑ اور مجددین امت (حافظ ابونعیمؒ کا عقیدہ)

عظمت شان
حافظ ابو نعیم صاحبؒ چوتھی صدی کے مجدد وامام الزمان تھے۔
(عسل مصفی ج۱ ص۱۶۳)
مجدد وامام الزمان کی شان آپ قادیانی کے الفاظ میں پڑھ چکے ہیں۔
اب ہم حافظ ابونعیمؒ کی تحریر سے حیات عیسیٰ علیہ السلام کا ثبوت پیش کرتے ہیں۔
۱… ’’قال رسول اﷲﷺ ینزل عیسیٰ ابن مریم فیقول امیرہم المہدی تعال صلی بنا فیقول الاوان بعضکم علی بعض امراء تکرمۃ اﷲ لہذہ الامۃ‘‘
(ابونعیم الحاوی للفتاویٰ ج۲ ص۶۴، الفتاوی الحادیثیہ ص۳۲، باب فی ظہور المہدی)
’’فرمایا رسول اﷲﷺ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام ابن مریم اتریں گے۔ پس مسلمانوں کے امیر یعنی امام مہدی کہیں گے آئیے نماز پڑھائیے پس حضرت عیسیٰ کہیں گے نہ۔ تحقیق تم میں سے بعض بعض پر امیر ہیں اور یہ اس امت کی بزرگی ہے۔‘‘
۲… ’’قال رسول اﷲﷺ ولن تہلک امۃ انافی اولہا وعیسیٰ فی آخرہا والمہدی فی اوسطہا‘‘
(کنزالعمال ج۱۴ ص۴۶۶، حدیث نمبر۳۸۶۷۱، رواہ ابونعیم فی اخبار المہدی ، بحوالہ عسل مصفی ج۲ ص۹۴)
’’اور فرمایا رسول اﷲﷺ نے وہ امت ہرگز ہلاکت نہیں ہوگی۔ جس کے شروع میں میں ہوں اور اس کے آخر میں عیسیٰ ابن مریم ہے اور ہم دونوں کے درمیان امام مہدی ہے۔‘‘
۳… حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ:
’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہوکر شادی کریں گے اور صاحب اولاد ہوں گے۔ آپ کی شادی قوم شعیب میں ہوگی جو حضرت موسیٰ علیہ السلام کے سسرال ہیں۔ ان کو بنی جزام کہتے ہیں۔‘‘
(رواہ ابونعیم فی کتاب الفتن)
ناظرین غور کیجئے! کہ چوتھی صدی کے مجدد وامام کیسے صاف صاف الفاظ میں حیات عیسیٰ علیہ السلام کا ثبوت دے رہے ہیں۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔