Thursday, July 2, 2015

عقیدہ حیات عیسیؑ اور مجددین امت (حضرت شاہ عبدالقادر صاحب محدث دہلویؒ کا عقیدہ)

0 comments
عقیدہ حیات عیسیؑ اور مجددین امت (حضرت شاہ عبدالقادر صاحب محدث دہلویؒ کا عقیدہ)

عظمت شان
قادیانیوں نے حضرت شاہ صاحب کو بھی مجدد صدی دوازدہم مان لیا ہے۔ 
(عسل مصفی ج۱ ص۱۶۵)
قارئین عظام! ذیل میں ہم حضرت شاہ عبدالقادر صاحبؒ کے اقوال پیش کرتے ہیں۔
۱… ’’انی متوفیک ورافعک الیّٰ‘‘ اے عیسیٰ علیہ السلام میں تجھ کو بھرلوں گا (اپنے قبضہ میں لے لوں گا) اور اٹھا لوں گا اپنی طرف اور پاک کروں گا تجھ کو کافروں سے۔
(زیر آیت کریمہ)
۲… ’’وما قتلوہ وما صلبوہ ولکن شبہ‘‘ اور نہ (یہود نے) اس کو مارا ہے اور نہ سولی پر چڑھایا ہے۔ ولیکن وہی صورت بن گئی ان کے آگے… اور اس کو مارا نہیں بے شک بلکہ اس کو اٹھالیا اﷲ نے اپنی طرف۔ (ف) یہود کہتے ہیں ہم نے مارا عیسیٰ علیہ السلام کو اور مسیح اور رسول خدا نہیں کہتے یہ اﷲ نے ان کی خطا ذکر فرمائی اور فرمایا کہ اس کو ہرگز نہیں مارا حق تعالیٰ نے ایک صورت ان کو بنادی اس کو (یہودیوں نے) سولی چڑھایا۔
(بزیرآیت کریمہ)
۳… ’’وان من اہل الکتاب الا لیؤمنن بہ قبل موتہ‘‘ کے متعلق حضرت شاہ صاحب اپنی مشہور تفسیر موضح القرآن میں لگی لپٹی بغیر فرماتے ہیں۔
’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام ابھی زندہ ہیں۔ جب یہود میں دجال پیدا ہوگا۔ تب (حضرت عیسیٰ علیہ السلام) اس جہاں میں آکر اس کو ماریں گے اور یہود ونصاریٰ (مرزائی بھی۔ ابوعبیدہ) ان پر ایمان لائیں گے کہ یہ (عیسیٰ علیہ السلام) نہ مرے تھے۔‘‘
(موضح القرآن زیر آیت کریمہ)
۴… ’’وانہ لعلم للساعۃ‘‘ اور وہ نشان ہے اس گھڑی کا۔ (ف)حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آنا نشان قیامت ہے۔
(موضع القرآن زیر آیت کریمہ)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔