Saturday, July 18, 2015

حیات عیسیٰ علیہ السلام کا ثبوت از اقوال مرزاغلام احمد قادیانی

0 comments
حیات عیسیٰ علیہ السلام کا ثبوت از اقوال مرزاغلام احمد قادیانی

حضرات! ہم نے گذشتہ پانچ ابواب میں انجیل، کلام اﷲ، احادیث نبوی، اقوال صحابہ اور اقوال مجددین سے حیات عیسیٰ علیہ السلام کے ثبوت میں سیر حاصل بحث کی ہے۔ مزید بحث کی ضرورت نہ تھی۔ مگر جادو وہ جو سر پر چڑھ کر بولے۔ اب ذیل میں ہم خود مرزاقادیانی اور اس کی امت کے اقوال سے حیات عیسیٰ علیہ السلام کا ثبوت دیتے ہیں۔ آپ حیران ہوں گے کہ یہ کیا بات ہے۔ وفات مسیح علیہ السلام کے مدعی کے اقوال سے یہ کیسے ممکن ہے؟ لیکن مشاہدہ کی تکذیب کرنا محال ہے۔ پیشتر اس کے کہ ہم ایسے اقوال بیان کریں۔ ہم یہ بتلا دینا چاہتے ہیں کہ یہ اقوال بھی ایسے ہی ہوں گے کہ ان کا رد قادیانیوں سے ممکن نہ ہوگا۔ دلائل ذیل ذہن نشین کر لیں۔
۱… ہم مرزاقادیانی کے اقوال اس زمانہ کے بیان کریں گے۔ جب کہ مرزاقادیانی اپنے زعم میں مجدد ومحدث ومامور من اﷲ ہوچکے تھے۔
۲… ان کتابوں سے اقوال نقل کریں گے جن کے الہامی ہونے کا مرزاقادیانی کا خود دعویٰ تھا۔
۳… مرزاقادیانی چونکہ اپنے آپ کو تحصیل علم میں ظاہری اساتذہ سے مستغنی کہتے تھے اور ماشاء اﷲ ’’امی نبی‘‘ ہونے کے قائل تھے۔ لہٰذا ان کی ہر بات الہامی متصور ہوگی۔
۴… مجدد کی شان ہے کہ وہ خود اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتا بلکہ جو کچھ کہتا ہے۔ وہ الہام اور وحی کی بناء پر کہتا ہے۔ لہٰذا مرزاقادیانی کا ہر فعل اور ہر قول الہامی متصور ہوگا۔
۵… مرزاقادیانی کہتا ہے کہ ان پر یہ وحی نازل ہوئی تھی۔ ’’وما ینطق عن الہویٰ ان ہوالا وحی یوحی‘‘
(تذکرہ ص۳۷۸،۳۹۴)
یعنی مرزاقادیانی اپنی طرف سے کوئی بات نہیں کرتے تھے۔ بلکہ بذریعہ وحی جلی وخفی بات کرتے تھے۔ پس مرزاقادیانی کے اقوال کی اطاعت تو قادیانی جماعت پر واجب بلکہ فرض ہے۔ اقوال مرزاقادیانی کی انفرادی توثیق ہم ساتھ ساتھ کراتے جائیں گے۔ (انشاء اﷲ)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔