Wednesday, July 1, 2015

گناہ سے بیزاری پر اللہ تعالی کی جانب سے خوبصورت خوشبو کا تحفہ

0 comments
گناہ سے بیزاری پر خوبصورت خوشبو کا تحفہ

’’ ایک نوجوان سے ہمیشہ مشک وعنبر کی خوشبو مہکتی تھی، اس کے کسی متعلق نے اس سے کہاکہ آپ ہمیشہ اتنی عمدہ ترین خوشبو میں معطر رہتے ہیں اس میں کتنا پیسہ بلاوجہ خرچ کرتے رہتے ہیں، اس پر جوان نے جواب دیا، بخدا میں نے زندگی میں نہ کوئی خوشبو خریدی اور نہ ہی کوئی خوشبو لگائی۔ سائل نے کہا تو پھر یہ خوشبو کہاں سے اور کیسے؟ جوان نے کہا کہ یہ ایک راز ہے جو بتلانے کا نہیں، سائل نے کہا کہ آپ بتلا دیجئے شاید اس سے ہم کو فائدہ ہو۔
جوان نے اپنا واقعہ سنایا کہ میں اپنی جوانی کے زمانہ میں ایک خوبروجوان تھا، میرے باپ تاجر تھے، گھریلو سامان فروخت کیا کرتے تھے ،میں ان کے ساتھ دکان میں بیٹھتا تھا، ایک دفعہ ایک بوڑھی عورت نے آکر کچھ سامان خریدا، اور والد صاحب سے کہا کہ آپ اپنے لڑکے کو میرے ساتھ بھیج دیجئے تا کہ میں اس کے ہاتھ سامان کی قیمت بھیج دوں، میں اس بوڑھی عورت کے ساتھ گیا اور ایک نہایت خوبصورت گھر میں پہنچا، اس میں ایک نہایت خوبصورت کمرے میں مسہری پر ایک نہایت خوبصورت لڑکی موجود تھی وہ مجھے دیکھتے ہی میری طرف متوجہ ہوئی اور مجھے برائی کی دعوت دی، میں نے اس کی خواہش پوری کرنے سے انکار کیا تو اس نے مجھے پکڑ کر اپنی طرف کھینچا، اللہ پاک نے (برائی سے بچنے کے لیے) میرے دل میں ایک بات ڈال دی، چنانچہ میں نے اس سے کہا کہ مجھے قضاء حاجت کے لیے بیتُ الخلاء جانے کی ضرورت ہے، اس نے فورًا اپنی باندیوں اور خادموں سے کہا کہ جلدی سے بیت الخلاء ان کے لیے صاف کر دو،(مجھے زنا کرنا بیت الخلاء کی گندگی سے بھی زیادہ برا لگ رہا تھا) میں نے بیت الخلاء میں داخل ہو کر اجابت کر کے نجاست کو اپنے بدن اور کپڑوں پر مل لیا اور اسی حالت میں باہر آیا، جب اس نے مجھے اس حالت میں دیکھا تو کہا :کہ اسے فورًا یہاں سے باہر نکال دو، یہ مجنوں ہے۔ میرے پاس ایک درہم تھا میں نے اس سے ایک صابون خرید کر نہر میں جا کر غسل کیا اور کپڑے دھو کر پہن لیے، میں نے یہ راز کسی کو بتلایا نہیں، جب میں رات کو سویا تو خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتہ نے آکر مجھ سے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے تم کو جنت کی بشارت ہے اور معصیت سے بچنے کے لیے جو تدبیر تم نے اختیار کی تھی اس کے بدلہ میں تم کو یہ خوشبو پیش کی جا رہی ہے، چنانچہ میرے پورے بدن پر وہ خوشبو لگائی گئی، جو میرے بدن اور کپڑوں پر ہر وقت مہکتی رہتی ہے جو آج تک لوگ محسوس کرتے ہیں۔ وَالحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ العَالَمِیْنَ
(جواہر پارے :ص125:الترغیب و الترہیب الیافعیؒ) قارئین یہ حیاء کی خوشبو ہے، ظاہری خوشبو کے ساتھ اِک مؤمن ان باطنی خوشبوئوں کا اہتمام بھی ہو کیا خوب ہے۔ 
عناصر اس کے ہیں روح القدس کا ذوقِ جمال

عجم کا حسنِ طبیعت ، عرب کا سوزِ دروں



0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔