Sunday, June 28, 2015

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دعا اور التماس مؤلف

0 comments
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دعا
(انجیل برنباس فصل:۲۱۲، آیت۱۴، ص۳۵۴) ’’اے رب بخشش والے اور رحمت میں غنی تو اپنے خادم کو قیامت کے دن اپنے رسول کی امت میں ہونا نصیب فرما۔‘‘
التماس مؤلف:
ناظرین! میں نے طوالت کے خوف سے انجیل برنباس کی ساری کی ساری عبارت نقل نہیں کی۔ تاہم جتنی عبارت آپ کے سامنے ہے اس سے مندرجہ ذیل نتائج نکلتے ہیں۔
(انجیل کی وہ عبارتیں یہاں سے دیکھیں)
  1. یہودیوں اور یہودا حواری نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے گرفتار اور قتل کرنے کا منصوبہ کیا۔
  2. خدا نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان پر اٹھالیا۔
  3. یہودا حواری کو اپنی خباثت اور منافقت کی سزا کے طور پر وہی سزا خدا نے دلوائی جو وہ حضرت مسیح کے لئے چاہتا تھا۔
  4. یہودا شکل وصورت اور آواز سب چیزوں میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے مشابہ ہوگیا۔
  5. یہودا منافق حواری نے بہتیرا کہا کہ وہ یہودا اسخریوطی ہے۔ مگر یہودیوں نے اس کو بالکل حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی سمجھ کر اس کی ایک نہ سنی اور اسے پھانسی پر لٹکا دیا۔
  6. یہودا اسخریوطی جس پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شبیہ مبارک ڈال دی گئی تھی کو بہت ذلت، تضحیک اور بے عزتی کے ساتھ پھانسی دی گئی۔
  7. حواری اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ حضرت مریم سب کے سب یہودا کی لاش کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی لاش سمجھتے رہے۔ تاآنکہ خود حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے دوبارہ نازل ہو کر برنباس حواری کو اطلاع دی۔ (دیکھو انجیل برنباس فصل:۲۱۹،۲۲۰،۲۲۱)
  8. یہودی سب کے سب یہودا کے قتل کو قتل مسیح علیہ السلام سمجھتے رہے۔ ایسا ہی عیسائی بھی صرف تھوڑے سے آدمی حقیقت حال سے واقف ہوئے۔ مگر باطل نے حق کو دبالیا اور عیسائیوں میں سے بعض نے کہا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام قتل ہوگئے اور باقی کہنے لگے کہ
  9. قتل کے تیسرے دن بعد زندہ ہوکر آسمان پر اٹھالیا گیا۔ وغیرہ وغیرہ!
  10. یہودا کی گرفتاری اور حضرت مسیح علیہ السلام کے رفع جسمانی کے وقت سب حواری بھاگ گئے تھے۔ اس واسطے وہ اصل حقیقت سے بے خبر تھے۔ لہٰذا وہ بھی یہودیوں سے متفق ہوگئے۔
  11. حضرت مسیح علیہ السلام نے امت محمدی میں شامل ہونے کی دعا کی تھی۔ تلک عشرۃ کاملۃ!
نوٹ: اگر اس بیان کو کوئی قادیانی غلط کہنے کی جرأت کرے تو رسالہ ہذا میں قادیانی اصول، عقائد نمبر:۷ پڑھ کر سنادیں۔ اگر شرافت اور انصاف کا نام بھی ہوگا تو تسلیم کر لے گا۔ ورنہ ’’ختم اﷲ علی قلوبہم‘‘ کا مظاہرہ تو ضرور ہی ہوگا۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔