Sunday, June 28, 2015

حیات عیسی علیہ السلام پر احادیث 11 (معراج کی رات عیسیؑ سے ملاقات اور ان سے اللہ کا وعدہ)

0 comments
حیات عیسی علیہ السلام پر احادیث (معراج کی رات عیسیؑ سے ملاقات اور ان سے اللہ کا وعدہ)

حدیث نمبر:۱۱…
حضرت عبداﷲ بن مسعودؓ سے ابن ماجہ میں موقوفاً اور مسند احمد میں مرفوعاً مروی ہے۔
’’عن عبداﷲ بن مسعودؓ قال لما کان لیلۃ اسری برسول اﷲﷺ لقی ابراہیم وموسیٰ وعیسیٰ فتذاکروا الساعۃ فبدؤا بابراہیم فسالوہ عنہا فلم یکن عندہ منہا علم ثم سالوا موسیٰ فلم یکن عندہ علم فرو الحدیث الیٰ عیسیٰ ابن مریم فقال قد عہد لیٰ فیما دون وجبتہا فاما وجبتہا فلا یعلمہا الا اﷲ فذکر خروج الدجال قال فانزل فاقتلہ‘‘
(مسند احمد ج۱ ص۳۷۵، ابن ماجہ ص۲۹۹، باب فتنہ الدجال وخروج عیسی ابن مریم)
یعنی حضرت عبداﷲ بن مسعودؓ صحابی فرماتے ہیں کہ معراج کی رات رسول کریمﷺ نے ملاقات کی حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے۔ پس انہوں نے قیامت کا ذکر چھیڑدیا اور حضرت ابراہیم علیہ السلام سے اس کے متعلق سوال کیا۔ انہوں نے لاعلمی ظاہر کی۔ اسی طرح حضرت موسیٰ علیہ السلام نے بھی یہی جواب دیا۔ آخر الامر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے جواب دیا کہ میرے ساتھ قرب قیامت کا ایک وعدہ کیاگیا تھا۔ اس کا ٹھیک وقت سوائے خدا عزوجل کے کسی کو معلوم نہیں۔ پس انہوں نے دجال کا ذکر کیا اور فرمایا کہ پھر میں اتروں گا اور دجال کو قتل کروں گا۔
یہ حدیث مسند احمد میں مرفوعاً مذکور ہے۔ اس میں یہ الفاظ رسول کریمﷺ کی اپنی زبان مبارک سے نکلے ہوئے درج ہیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے قرب قیامت کا ذکر کر کے فرمایا:
’’ان الدجال خارج ومعی قضیبان فاذا رانی ذاب کما یذوب الرصاص قال فیہلک اﷲ اذا رانی‘‘
یعنی دجال نکلے گا اور میرے ساتھ تیز تلوار ہوگی۔ پس جب وہ مجھے دیکھے گا تو اسی طرح پگھلے گا جس طرح سکہ (آگ سے پگھلتا ہے) حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ پس اﷲتعالیٰ اسے ہلاک کر دیں گے جب وہ مجھے دیکھے گا۔
تصدیق نمبر:۱… اس حدیث کو مرفوعاً بیان کرنے والے حضرت امام احمد قادیانیوں کے مسلمہ مجدد صدی دوم ہیں۔ پس یہ حدیث بالکل صحیح ہے۔
تصدیق نمبر:۲… اس حدیث کو قادیانیوں کے دو اور مجددین نے صحیح سمجھ کر اپنی اپنی کتابوں میں درج کیا ہے۔ (درمنثور اور بیہقی)
تصدیق نمبر:۳… مولوی محمد احسن امروہی قادیانی نے اپنی کتاب شمس بازغہ ص۹۸ پر اس حدیث کو صحیح تسلیم کیا ہے۔
نتائج نمبر:۱… حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے قرب قیامت کے لئے اپنے نزول کو ایک علامت ٹھہرایا ہے۔ گویا کلام اﷲ کی آیت ’’انہ لعلم للساعۃ‘‘ کی تفسیر بیان فرمارہے ہیں۔
نتائج نمبر:۲… حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر ہیں اور وہی آسمان والے عیسیٰ ابن مریم نازل ہونے کا وعدہ فرمارہے ہیں۔
نتائج نمبر:۳… حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہونے کے بعد دجال کے ساتھ جنگ کرنے کا اعلان کر رہے ہیں۔
نتائج نمبر:۴… قتل کا لفظ استعمال کر کے قادیانیوں کے تمام تانے بانے کو درہم برہم کر رہے ہیں۔ دجال کا قتل تحریروں اور چندوں سے نہیں ہوگا۔ بلکہ تلوار کے ذریعہ ہوگا۔
یہ ساری باتیں مرزاقادیانی میں کہاں ہیں۔ کیا معراج کی رات مرزاقادیانی نے ہی رسول کریمﷺ سے اپنے نزول کا ذکر کیا تھا اور کیا مرزاقادیانی نے دجال کو قتل کردیا ہے؟ ان کی حالت عجیب ہے۔ کبھی انگریزوں کو دجال بناتے ہیں اور کبھی اولیٰ الامر! پھر عیسائیوں کے ساتھ مباحثوں میں جو مرزاقادیانی کی گت بنا کرتی تھی۔ اس کا کچھ اندازہ لگانا ہو تو مرزاقادیانی کی اپنی مرتب کردہ روئیداد جلسہ مباحثہ باعیسائیاں بنام ’’جنگ مقدس‘‘ سے لگ سکتا ہے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔